میری دنیا


"میری دنیا"

محمّد حسین

کبھی فُرصت کے جو لمحے ملیں
میں اِک دُنیا میں جاتا ہوں
جو دنیا میری اپنی ہے
جو دنیا میری سوچ کی ہے
اس دنیا میں صِرف میں ہی نہیں
میرا ماضی، میرے سٙپنے ہیں
کچھ وعدے ہیں، کچھ رٙسمیں ہیں
کچھ گیت، اشعار اور نظمیں ہیں
ہوتی ہیں وہاں کچھ یادیں بھی
کچھ بہت حسیں سی باتیں بھی
ہیں دُھندلے دُھندلے ساۓ بھی
کچھ پھول بہت مُرجھائے بھی
ہیں سوکھے پتے بِکھرے بھی
کچھ آدھے ادھورے مصرعے بھی
وہ مصرعے جو پورے کرنے ہیں
پتے جمع جو کرنے ہیں
پھولوں میں رنگ ابھی بھرنا ہے
سایُوں کا پیچھا کرنا ہے
باتوں پہ پھر سے غور کر کے
یادوں پہ ابھی مجھے ہٙسنا ہے
نظمیں اور اشعار ابھی کہنے ہیں
ابھی گیت بہت گنگنانے ہیں
رسمیں ہیں نبھانی اور وعدے بھی
سپنوں کے ہیں ابھی اور ارادے بھی
ماضی سے بہت کچھ سیکھنا ہے
مجھے پِھر سے پلوں کو جینا ہے
یہ ہے میری دنیا اپنی جو
یہ ہیں فُرصت کے سب لمحے جو
مجھے اِس دنیا میں جینا ہے
مجھے اِسی دنیا میں رِہنا ہے

Comments

Post a Comment