قطعِ تعلّق


قطعِ تعلّق


خُدا نے قرآنِ مجید میں قطعِ تعلّق سے منع فرمایا ہے۔ کہ لوگوں سے رشتہ مت توڑو۔ لیکن کیا رویّہ بدلنا قطعِ تعلق میں آتا ہے یا نہیں ؟ اُن لوگوں سے کون پوچھےگا جو اچھے خاصے رِشتوں سے رویّے بدل لیتے ہیں۔ اگر کسی کے رویّے میں اِس قدر تبدیلی آ  جاۓ کہ رشتہ پہلے سا نہ رہے تو ایسے رشتوں کو ختم کرنے کو قطعِ تعلق کٙہیں گے؟ کیا اس قطعِ تعلق پہ گُناہ ہو گا ؟ یا پھر خود کی بہتری کے لئے کِئے گٙئے گُناہ، گُناہ نہیں ہوتے ؟

Comments