دن زِندگی کے میرے، آج ہو ختم گئے


دن زِندگی کے میرے، آج ہو ختم گئے

 ~محمد حسین~ 

جینے کے آج میرے، سارے وِہم گئے
جو جان تھوڑی باقی تھی، آج اُس سے ہم گئے

جو مجھ پہ مُسلّط تھے بڑی دیر سے ہوۓ
سانسوں کے ساتھ میری، سارے سِتم گئے

جو لوگ میرے حال سے واقِف تھے سٙدا سے
آج میں جو چل دیا، ان کے بھرم گئے

یُوں جِس طرح سے رُخصت میں ہو رہا ہوں آج
میری ذات سے وابٙستہ، سارے وہ خٙم گئے

بے گھر پڑا ہوا تھا میں اس وٙبال میں
دن زِندگی کے میرے، آج ہو ختم گئے

Comments